نئی ٹیسٹ رینکنگ، پاکستان کی 5 ویں پوزیشن پر ترقی
پاکستان جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں 0-2 سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد نئی آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں 5ویں پوزیشن پر آگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان 8 ریٹنگ پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد ٹاپ 5 میں شامل ہوگیا ہے۔قومی ٹیم نے 82 پوائنٹس سے 90 پوائنٹس پر چھلانگ لگائی،پاکستان اب جنوبی افریقہ(89) سے ایک پوائنٹ اوپر ہے جو سیریز ہارنے کے ساتھ ہی ٹیسٹ رینکنگ میں پانچواں مقام بھی گنوا بیٹھی ہے۔
نیوزی لینڈ آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر موجود ہے جس کے بعد بھارت ، آسٹریلیا اور انگلینڈ کا نمبر ہے۔ پاکستان نے راولپنڈی میں پانچویں اور آخری دن دوسرے ٹیسٹ میچ میں 95 رنز سے فتح حاصل کرکے 2003 کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز 0-2 سے جیت لی۔ جنوبی افریقہ کو جیتنے کے لئے 370 رنز کا ہدف ملا تھا جس کے جواب میں مہمان ٹیم 274 رنز پر آؤٹ ہوگئی جبکہ فاسٹ بولر حسن علی نے دوسری اننگز میں 60 رنز کے عوض 5 اور میچ میں مجموعی طور پر 114 رنز دیکر 10 وکٹیں حاصل کیں۔ اوپنر ایڈن مارکرم نے 108 اور ٹمبا باوما نے 61 رنز بنائے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف کراچی میں پہلا ٹیسٹ سات وکٹوں سے جیتا تھا۔
جبکہ دوسری طرف بدترین تنقید کے باوجود قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور کپتان بابر اعظم تاریخ میں امر ہوگئے، ایسا شاندار اعزاز اپنے نام کر لیا جو آج تک کوئی پاکستانی کپتان یا کوچ حاصل نہ کر سکا۔ بابر اعظم جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کرنے والے واحد ملکی کپتان جبکہ مصباح الحق واحد پاکستانی کوچ ہیں۔
اس کے علاوہ بابراعظم بطور کپتان اپنی ڈیبیو ٹیسٹ سیریز جیتنے والے پاکستان کے 5ویں کپتان بھی بن گئے۔ پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کو 95 رنز سے شکست دیکر 2 میچوں پر مشتمل سیریز میں کلین سویپ مکمل کیا۔ پنڈی سٹیڈیم میں کھیلے جانیوالے میچ میں حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ گیند بازی کی بدولت قومی ٹیم نے جنوبی افریقہ کو شکست دی۔
پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار جنوبی افریقہ کو وائٹ واش جب کہ دوسری بار ٹیسٹ سیریز میں شکست دی ۔ اس سے قبل 2003ء میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو0-1 سے ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی۔ یہ بابراعظم کی بطور ٹیسٹ کپتان پہلی ٹرافی تھی ، وہ بطور کپتان ڈیبیو ٹیسٹ سیریز جیتنے والے پاکستان کے 5ویں کپتان بھی بن گئے ہیں، اس سے قبل فضل محمود نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 1959ء میں بطور ٹیسٹ کپتان اپنی پہلی ہی ٹیسٹ سیریز میں کامیابی حاصل کی، مشتاق محمد نے 1976ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف یہ کارنامہ سرانجام دیا، جاوید میانداد نے 1980ء میں آسٹریلیا کے خلاف بطور کپتان اپنی پہلی ہی ٹیسٹ سیریز میں کامیابی سمیٹی جب کہ سلیم ملک نے 1994ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف بطور کپتان اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیتی ۔