نارووال: طالبہ کی والدہ پر تشدد، اسکول مالک ، 6 اساتذہ کے خلاف مقدمہ درج
نارووال (ایمرا نیوز)چوتھی جماعت کی طالبہ کی ماں اور بھائی کو اسکول چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ طلب کرنے پر مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے پر سٹی پولیس نارووال نے پرائیویٹ اسکول کے پرنسپل و مالک اور 6 خواتین اساتذہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق تشدد کے واقعے کا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا تھا، نارووال کے محلہ راجن کے رہائشی مزدور انور لطیف کی اہلیہ رفعت کلثوم رانی نے بتایا کہ انہوں نے فیس جمع کرانے کی استطاعت نہ ہونے کے باعث اپنی 4 سالہ بیٹی اقرا کو نجی اسکول علی فاؤنڈیشن سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔
رفعت کلثوم رانی نے کہا کہ 16 ستمبر کو وہ اور اس کا بیٹا اقرا کا اسکول چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ لینے اسکول گئے جو اسے کسی کم فیس والے اسکول میں داخلے کے لیے درکار تھا۔
رفعت کلثوم رانی نے بتایا کہ اسکول کے پرنسپل اور مالک شکیل احمد نے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے 6 ماہ کی پیشگی فیس کا مطالبہ کیا۔
متاثرہ خاتون نے کہا کہ جب میں نے پرنسپل کو بتایا کہ ان کا 6 ماہ ایڈوانس فیس کا مطالبہ بلاجواز ہے اور وہ مالی مشکلات کے باعث ایڈوانس فیس کی رقم ادا نہیں کر سکتی تو پرنسپل نے مجھے اور میرے بیٹے کو گالیاں دینی شروع کر دیں۔
خاتون نے بتایا کہ پرنسپل شکیل احمد نے اس پر وحشیانہ تشدد کیا اور تشدد کرنے میں اسکول مالک کے ساتھ کچھ خواتین اساتذہ بھی شامل تھیں۔ رفعت کلثوم رانی نے بتایا کہ پرنسپل اور اساتذہ نے اس کے کپڑے بھی پھاڑ دیے اور اس کا ہینڈ بیگ چھین لیا جس میں اس کے ماہانہ اخراجات کے لیے 27 ہزار 600 روپے تھے۔
خاتون نے الزام لگایا کہ تشدد کے بعد پرنسپل اور اساتذہ نے اسے اور اس کے بیٹے کو زبردستی کلاس روم میں لاک کر دیا۔
رفعت کلثوم رانی نے بتایا کہ اس نے اپنے موبائل فون سے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کی اور مدد طلب کی، اس کی کال پر نارووال سٹی پولیس کی ٹیم اسکول پہنچی اور خاتون اور اس کے بیٹے کو ریسکیو کیا۔
تاہم ملزم شکیل احمد نے دعویٰ کیا کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب رفعت کلثوم رانی نے اسے اپنی بیٹی کا پانچویں جماعت کا پاسنگ سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر مجبور کیا۔
اسکول پرنسپل نے بتایا کہ جب انہوں نے اقرا کا پاسنگ سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے انکار کیا تو رفعت کلثوم رانی نے انہیں اور اسکول کے عملے کو گالیاں دیں ۔انہوں نے خاتون کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے شکایت کنندہ پر تشدد کی تردید کی۔
تاہم سوشل میڈیا پر زیر گردش تشدد کے واقعے کے ویڈیو کلپ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس افسر ڈاکٹر رضوان نے پولیس کو ملزم کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔ڈی پی او کے حکم پر سٹی پولیس نے شکیل احمد اور اسکول کی 6 خواتین اساتذہ کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔