پاکستان میں اوبر کے حالیہ اقدام سے ڈرائیورز پریشان
لاہور (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی اوبر کے حالیہ فیصلے نے پاکستان بھر میں کام کرنے والے ہزاروں ڈرائیوروں کو کشمکش میں مبتلا کردیا۔
اوبر کی جانب سے کلٹس گاڑی کو ’گو‘ سے ’منی‘ گٹیگری میں شامل کرنے کے اقدام سے ڈرائیور غصے کا شکار ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ اس اقدام سے انہیں بری طرح مالی نقصان ہوا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈرائیوروں کو کمپنی کی جانب سے بذریعہ ایک پیغام آگاہ کیا گیا تھا کہ بہت سے وجوہات کی بنا پر 2017 اور اس کے بعد کی گاڑیوں کو چھوڑ کر تمام کلٹس گاڑیاں گو سے منی کٹیگری میں شامل کی جارہی ہیں۔
61 سالہ ریٹائر محمد اسماعیل کہتے ہیں کہ انہوں نے 14 ماہ میں 3 ہزار سے زائد رائڈ (سواریاں) مکمل کرچکا ہوں اور ’میں نے ایک اچھی رقم بنائی ہے تاہم گزشتہ ایک ہفتے سے مجھے اپنی کمائی کم ہوتی دکھ رہی ہے‘۔
وہ کہتے ہیں کہ ’میں کام کے حساب سے سست دن میں بھی 16سو روپے بنا لیا کرتا تھا لیکن اب زیادہ سے زیادہ میں 900 روپے بنا رہا ہوں‘۔
اوبر کے فیصلے کو ’ناانصافی‘ قرار دیتے ہوئے انہوں نے شکایت کی کہ ’منی رائڈ حاصل کرنے سے قبل مجھے کم سے کم 5 سے 6 کلو میٹر کا فیصلہ کور کرنا پڑ رہا ہے جبکہ جب میں گو میں تھا تو عموماً سواری 3 کلو میٹر کی حدود میں ہی ہوتی تھی، جس کا مطلب یہ ہے کہ مجھے زیادہ ایندھن خرچ کرنا پڑ رہا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے نوٹیفکیشن موصول ہونے کے بعد سے میں اوبر کے دفتر گیا لیکن کسی قسم کا جواب نہیں دیا گیا۔