پٹھانوں کے لیے دبئی سے بُری خبر
دُبئی (نیٹ نیوز/ایمرا نیوز) عرب ممالک میں نسوار کے استعمال پر سخت سزا دینے کا اعلان کردیا.
تمام عرب ممالک نے نسوار کو ممنوعہ اشیاء کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ جس کے بعد اس کی برآمدگی اور استعمال پر سخت سزا دی جائے گی۔ ان ممالک میں سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات‘ عراق‘ بحرین‘ کویت‘ قطر‘ اومان اور دیگر شامل ہیں۔ نسوار دراصل تمباکی کی پاؤڈر والی صورت ہے۔ جو پاکستان اور افغانستان میں بطور نشہ آور دوائی کے استعمال کی جاتی ہے۔
پٹھان بھائیوں کی اکثریت اس نشے کی شوقین ہے۔ پنجاب کے اینٹی نارکوٹکس فورس نے خبردار کیا ہے کہ عرب ممالک کے سفر کے دوران نسوار ساتھ لے جانا ممنوع ہے۔ اس حوالے سے ایک پمفلٹ جاری کیا گیا ہے‘ جس میں پاکستانیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ عرب ممالک کے سفر کے دوران نسوار قطعاً ساتھ نہ لے جائیں کیونکہ تمام عرب ممالک نے نسوار کو نشہ آور اشیاء کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
پمفلٹ کے مطابق عرب ممالک کے سفر کے دوران نسوار اپنے پاس رکھنا جُرم ہے‘ اگر کسی کے سامان میں سے نسوار برآمد ہو گئی تو عرب ممالک کے قانون کے مطابق اُسے سخت سزا دی جائے گی۔ اس سے پہلے مئی 2018ء میں کئی پاکستانی عراق کے ایئرپورٹس پر نسوار کی برآمدگی پر گرفتار کیے گئے تھے۔ جس کے بعد بغداد میں موجود پاکستانی سفارت خانے نے پاکستانیوں کو عراق کی سفر کے دوران نسوار ساتھ رکھنے سے منع کر دیا تھا۔
اس فیصلے سے متحدہ عرب امارات کی پختون کمیونٹی میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔خیبر پختونخواہ کے علاقے دِیر سے تعلق رکھنے والے ایک پٹھان کا کہنا تھا کہ پختون نسوار کوبطور نشہ نہیں استعمال کرتے۔دراصل یہ اُن کی زندگی کا ایک اہم جزو بن گئی ہے۔ نسوار کو منشیات کے زمرے میں شامل کرنا سراسر ناانصافی ہے۔ یہ ایک بے ضرر چیز ہے جس کے انسانی صحت پر کسی قسم کے مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ متحدہ عرب امارات حکام کو اس فیصلے کو واپس لینا چاہیے۔
Leave a Reply