پیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل ،لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ برادران کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں
لاہور(میڈیا 92 نیوز آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے پیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدلت نے خواجہ برادران کی ضمانت کی درخواستیں مستردکردیں،خواجہ برادران نے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کااعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں پیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل میں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی ،خواجہ برادران کے وکلا اور نیب پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے،نیب وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادران نے ڈیبونیئر پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنا کر ہاؤسنگ سکیم بنائی ، 30 جون 2000 میں ڈیبیوئیر فرم بنائی گئی ،
نیب وکیل نے کہاکہ 2000میں خواجہ برادران کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ کیس کی انکوائری شروع ہوئی،گیارہ اگست 2003 کو ایئر ایوینیو کو پیراگون میں تبدیل کر دیا گیا ،نیب وکیل نے کہا کہ خواجہ برادران کے 49 ملین کے بانڈز نکلنے پر انکوائری بند کردی گئی،خواجہ سعد رفیق اور ان کی اہلیہ پیچھے رہ کر کاروبار کرتے رہے،خواجہ برادران ہی پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کے کرتا دھرتا ہیں ۔
وکیل خواجہ برادران نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ندیم ضیااورقیصرامین بٹ دوست ہیں پارٹنرنہیں،قیصرامین بٹ کا2بارجوڈیشل مجسٹریٹ کےسامنے بیان دلوایاگیا،نیب نے قیصرامین کے بیان کوپہلے مستردکروایاپھرمرضی کابیان دلوایا،وکیل صفائی نے کہا کہ قیصرامین کومعافی دےکرواپس لی گئی اوردوبارہ بیان ریکارڈکرایاگیا،عدالت نے استفسار کیا کہ دوسری بارقیصرامین بٹ کابیان لینے کی وجہ کیاتھی؟
وکیل خواجہ برادران نے کہا کہ پہلا بیان چیئرمین نیب کی مرضی کانہیں تھا،3سال خواجہ برادران کےخلاف انکوائری چلی،انکوائری کسی پرائزبانڈکی وجہ سے بندنہیں ہوئی،انکوائری نیب نے بندکرتے ہوئے اس وقت معذرت بھی کی تھی،عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا،عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مستردکردی،خواجہ برادران کے وکیل نے کہاہے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائےگا۔