گندی ویڈیو اوراندر کا گند۔۔!!!..
مناظرعلی کے قلم سے۔۔۔
ایک وہ وقت تھا جب شرم و حیا کا دور دورہ تھا اور ایک یہ وقت ہے کہ شرم کی چادر اتار کر ایک طرف رکھ دی گئی ہے،ہم نجانے کس طرف جارہے ہیں؟یہ تو ایسا راستہ محسوس ہورہاہے کہ جس کے اختتام پر گہری کھائی ہے اور ہمیں یوٹرن کا بھی خیال نہیں رہا،کاش کہ ہم اس راستے سے مڑ جائیں،کاش کہ ہم ایک یوٹرن لے کر واپس چلیں لیکن اس راستے کے تو شاید ہم عادی ہوچکے ہیں، ہمیں یوٹرن لینا بھی جیسے حرام لگتاہے،بحرحال سمجھداری اسے ہی کہیں گے کہ تباہی کی طرف پیشقدمی کی بجائے یوٹرن لے لیں اور خودکو اور اپنی نسلوں کو بچالیں۔۔
جب سے سوشل میڈیا بے لگام ہواہے،جب سے انٹرنیٹ عام ہواہے،جب سے اینڈرائیڈموبائل بچے بچے کے ہاتھ میں تھما دیاگیاہے،سویپرسےسی ای او تک سب اس شیطانی سہولت کار کیساتھ ایلفی کی طرح چمٹے ہوئے ہیں،بات فون کرکے حال احوال پوچھنے تک رہتی تو ٹھیک تھا،بات انفارمیشن کے حصول تک رہتی تو بھی ٹھیک تھا مگراب تو ناقابل بیان،ناقابل دید،ناقابل ذکر اورشرمناک حرکات اس ڈیوائس کو بھیانک بنارہی رہیں اورہم سے ایک بڑی تعداد نہ صرف مزے مزے سے دیکھتے ہیں بلکہ شئیرکرنا بھی اولین ترجیح سمجھتے ہیں۔
کون سا ایسا دن ہے جب کسی کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل نہ ہورہی ہو؟۔۔۔کون سا ایسا دن ہے جب پگڑیاں نہ اچھالی گئی ہوں،کون سا ایسا دن ہوگا جب معصوم چہروں،کرداروں اور بے گناہوں کو گناہ گار ظاہر کرکے زمانے میں ذلیل ورسو نہ کیا گیاہو۔
نیکی اور گناہ کا تعلق بندے اور انسان کے درمیان ہےلیکن ہم نجانے کیوں گناہ کو سب کو بتا کرراحت محسوس کرتے ہیں۔دو منٹ کےلیےمان لیں کہ نون لیگی رہنما نے کوئی ایسی حرکت کرلی،مان لیتے ہیں کہ اس نے وہ کردیا جس کی سزا بہت بڑی ہے مگرکیا ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ اس کو دنیا میں عام کردیں؟
سوچیے گا ضرور کہ محمد زبیر قصوروارہے تو پھر پارسا ہم کیسے ہوگئے؟۔۔کسی کی ویڈیو کو شئیر کرنے سے پہلے سوچیے گا کہ ضرور کہ کیا ہم بھی اس درجے کا گناہ تو نہیں کررہے جس بنا پرہم اسے گندہ،گناہ گار اوردنیا کا مکروہ ترین انسان سمجھ رہے ہیں۔۔۔۔
تعارف:۔
مناظرعلی کا تعلق پاکستان کے ایک بڑے میڈیاہاوس سے ہے اوروہ سماجی مسائل پر پاکستان کی نمایاں ویب سائٹس پر اکثر لکھتے رہیں۔۔ان سے فیس بک پر اس ائی ڈی پر رابطہ کیاجاسکتاہے۔
https://www.facebook.com/munazer.ali