ہسپتال ادویات تقسیم کے کمپیوٹر استعمال سے گریزاں
لاہور(ایمرا نیوز آن لائن)محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے زیر انتظام ٹیچنگ ہسپتالوں کی انتظامیہ ادویات کو خریدنے اور ان کے ذخیرہ کرنے کے حوالے سے کمپیوٹرائزڈ میڈیسن انوینٹری سسٹم کے استعمال سے گریز کرنے لگے۔ ہسپتال میں خریدی گئی ادویات کو میڈیکل سٹورز سے وارڈز تک منتقلی کا نظام تاحال مینوئل طریقے سے چلایا جا رہا ہے۔ کمپیوٹرائزڈ نظام
کے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں ادویات بغیر استعمال کے زائد المیعاد ہو جاتی ہیں۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کے ایم ایس میڈیسن انوینٹری سسٹم کے تحت ادویات کی تقسیم کے نظام کو اپنانے کی سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ میڈیسن انوینٹری سسٹم پر ہسپتالوں کی انتظامیہ مکمل طور پر عمل درآمد نہیں کر رہی
اور اس سسٹم کو اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے آن لائن سسٹم میں ریکارڈ ظاہر ہوتا ہے کہ ادویات کی ایک خاصی تعداد زائد المعیاد ہو جاتی ہیں۔ تمام ہسپتالوں کے ایم ایس ذاتی طور پر ادویات کے سٹاک کے نظام کی مانیٹرنگ کے ذمہ دار ہوں گے۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے حکام کے ساتھ مل کر تمام ہسپتالوں کی
فزیکل تصدیق کریں گے اگر اس دوران کوئی کوتاہی پائی گئی تو اس کی ذمہ داری متعلقہ ہسپتال کے ایم ایس پر ڈالی جائے گی۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ہر ایم ایس کو اس آن لائن سسٹم کے لوگن پاس ورڈ فراہم کرے گا۔