یکم فروری سے تعلیمی ادارے کھولنے کا معاملہ ،شفقت محمود نے اہم بیان جاری کر دیا
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود دورے پر ٹھٹھہ پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ دورے کا مقصد ورثے کو دیکھنا ہے ۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق شفقت محمود کا کہناتھا کہ کورونا کے بعد جتنے بھی فیصلے ہوئے ہیں وہ سب متفقہ طور پر کیے گئے ، تمام صوبوں کے وزراءیکم فروری سے تعلیمی ادارے کھولنے پر متفق ہیں ، کورونا وائرس کے باعث تعلیم کا بہت نقصان ہواہے ۔شفقت محمود کاکہناتھا کہ کہیں دہائیوں سے بولی لگتی ہے اورسینیٹ نشستیں خریدی جاتی ہیں، اصولوں کوسمجھتے ہیں ،ہرکام اصولوں پرکرتے ہیں، ہماری خواہش ہے سینیٹ انتخابات میں شفافیت نظرآئے، ن لیگ کوجب آئینہ دکھایاجاتاہے توان کواپناچہرہ نظرآتاہے، وہ چاہتے ہیں اس پرپردہ ڈال دیں تاکہ من پسندفیصلہ لے سکیں،براڈشیٹ معاملے پرسپریم کورٹ کے ریٹائرڈجج کاکمیشن بنایا، کمیشن بنایاہے کہ وہ ان کودیکھے کس نے کیاکیا۔شفقت محمود کا کہناتھا کہ یہ معاملہ پرویزمشرف کے دورمیں شروع ہواتھا، ججزکودھمکیاں دینان لیگ کاپراناوتیرہ ہے، ماضی میں ن لیگ نے سپریم کورٹ پرحملہ کیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ایچ ای سی کی جانب سے آن لائن امتحانات کی اجازت دیدی گئی ہے اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیاہے ، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نوٹیفکیشن کی حقیقت اب سامنے آ گئی ہے جو کہ جعلی نکلا ہے ۔نجی ٹی وی 24 نیوز کے مطابق ایچ ای سی کی ترجمان عائشہ اکرام نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے آن لائن امتحانات کی اجازت سے متعلق کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیاہے ، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا نوٹیفکیشن جعلی ہے اور یہ ممکنہ طور پر کسی کی شرارت ہے ۔ نوٹیفکیشن پر چیئرمین ایچ ای سی کے دستخط بھی جعلی کیے گئے ہیں ۔