2020ءتک ذہنی مسائل 5خطرناک امراض میں شامل ہوجائینگے:ماہرین
لاہور(میڈیا نائن ٹو ڈاٹ ٹی وی) پنجاب میں ذہنی امراض کی بڑھتی ہوئی شرح خطرناک حد سے تجاوز کرتی جارہی ہے۔36اضلاع میںذہنی مریضوں کےلئے صرف ایک سرکاری ہسپتال ہے۔ ذہنی مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے کے باوجود کوئی نیا ہسپتال قائم نہیں کیا گیا۔ پنجاب میں ذہنی مریضوں کےلئے واحد ہسپتال میں1333بیڈز کی گنجائش ہے۔2016ءمیں ذہنی امراض کے واحد ہسپتال کے بجٹ کو 52کروڑ25لاکھ روپے سے بڑھاکر71کروڑ4لاکھ کیا گیا مگر مریضوں کی تعداد کئی گنا تک بڑھنے کی وجہ سے سہولیات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوسکا۔ نجی سروے کے مطابق پاکستان میں30لاکھ سے زائد افراد ذہنی امراض میں مبتلا ہیں۔ پنجاب میں ذہنی امراض کے واحد ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی تعداد1لاکھ82ہزار752ہے جن میں 1لاکھ20ہزار528مرد 62ہزار224خواتین شامل ہیں۔ لاہو ر میں ذہنی امراض کے ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد3ہزار424جبکہ بیڈز کی تعداد1ہزار333ہے۔ آﺅٹ ڈور معائنہ کےلئے آنےوالے نئے مریضوں کی تعداد81ہزار284اور پرانے مریضوں کی تعداد98ہزار44ہے۔ مریضوں کے مقابلے میں معالج کی پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کا سٹاف بھی انتہائی کم ہے۔
Leave a Reply