جب ججز ہماری حدود میں داخل ہونگے تو ہم بھی سوال اٹھائیں گے، خواجہ محمد آصف
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب ججز ہماری حدود میں داخل ہونگے تو ہم بھی سوال اٹھائیں گے، نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی فل کورٹ تشکیل دیکر پانامہ کیس سے لیکر تمام کیسز پر نظر ثانی کی جائے، جیل بھرو تحریک ناکام ہو گئی ہے اب ڈوب مرو تحریک شروع کریں، شاہ محمود قریشی کل گرفتار ہوا ہے آج رورہا ہے ۔جمعہ کے روزقومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کی سربراہی میں منعقد ہوا،اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایک شکایت رہتی ہے کہ پارلیمنٹیرینز ججز کا نام لیکر تنقید کرتے رہتے ہیں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کچھ ججز پر تنقید کی جاتی ہے تو کچھ ججز پر کیوں نہیں تنقید ہوتی؟جب ججز ہماری حدود میں داخل ہونگے تو ہم بھی سوال اٹھائیں گے ثاقب نثار اور کھوسہ پر تنقید ہوتی ہے تو ناصرالمک پر کیوں نہیں ہوتی؟یہ سوال عدلیہ کے لئے ہے کہ آخر ایسا کیوں ہے؟ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ دو صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل درست ہوئی ہے یا نہیں؟آئین کو ری رائیٹ کرنا عدلیہ کا کام نہیں ہے جس طرح آرٹیکل 63 کو ری رائیٹ کیا گیا ہے یہ اس کے اثرات ہیں نواز شریف کی حکومت ختم کر کے زیادتی کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو تاحیات نااہل کیا گیاججز کے ریمارکس موجود ہیں کہ نواز شریف کے کیس میں تجاوز کیا گیاشاہ محمود قریشی کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی کی گئی فل کورٹ تشکیل دیکر پانامہ کیس سے لیکر تمام کیسز پر نظر ثانی کی جائے جس طرح ن لیگ کی پنجاب میں حکومت ختم کی گئی وہ بھی رکارڈ پر موجود ہے ن لیگ کی حکومت کے خاتمے پر بھی سپریم کورٹ میں سوال اٹھایا گیا ہے عدالت اور ججز پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگ چکا ہے کسی ملک کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ ایک شخص کو عدالت چلارہی ہے اور وہ نہیں آتاعدالت لاڈ پیار سے کہتی ہے کہ آجائو،اور پھر بھی نہیں آتا ہمارے معاملے میں تو ایسا نہیں ہوتا بلکہ وارنٹ جاری کر دیئے جاتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری تنخواہ ایک لاکھ 68 ہزار ہے، کروڑوں روپے نہیں لیتے بہت سارے ایم این ایز پارلیمنٹ لاجز سے پیدل پارلیمنٹ آتے ہیں بھٹو کی شہادت اور نواز شریف کی آئینی شہادت عدلیہ نے کی سیاستدانوں میں آج بھی ایسی شخصیات موجود ہیں جن کا نام تاریخ میں احترام سے لیا جائے گا۔75 سال میں کس طبقے کا احتساب ہوا ہے؟نورعالم خان پی اے سی کاچیئرمین ہے، ابھی تک کس کس کو اندر کیا ہے؟شاہ محمود قریشی کل گرفتارہواہے آج رورہا ہے۔ہمارا تو نوے نوے دن کا ریمانڈ لیا جاتا تھا،مریم بیٹی نے جیل کاٹی ہے ہماری بنیادوں میں سیاسی ورکرز والا خون ہے پاکستان بنانے والے عمران خان کی طرح اسپانسرڈ لوگ نہیں تھے اس وقت ساری نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں اس شخص نے اپنے تمام محسنوں کو گالیاں دی ہیں کہتا ہے کہ امریکا نے سازش کی، اب کہتا ہے کہ امریکا نہیں جنرل باجوہ نے سازش کی جنرل باجوہ نے تو نواز شریف کو جیل میں ڈالا تھا اس کو جو ہاتھ کھلاتا ہے اسی ہاتھ کو کاٹتا ہے اس شخص کی صورت میں قوم پر عذاب لیکر آئے کیا عمران خان کی ابھی تک کوئی میڈیکل رپورٹ آئی ہے؟اپنے ہی ہسپتال میں گیا، ایک مہینے میں تو چھت کا لینٹر بھی اتر جاتا ہے، اس کی ٹانگ کا پلاسٹر چھ مہینے میں بھی نہیں اترا۔خواجہ آصف نے کہا کہ نور عالم خان اسلام آباد کلب کا آڈٹ کرنا چاہتا تھا، نہیں کرنے دیا گیاپرویز الہی نے ایک بیوروکریٹ کا قصہ سنایا کہ اس نے بیٹی کی شادی میں ایک ارب سے زائد پیسے کمائے ہیں۔ انہوں نے کہا پچھلے آٹھ ماہ میں عدلیہ نے جو حالات پیدا کئے ہیں اس کا ازالہ کریں وکلاء نے بھی بیشمار قربانیاں دی ہیں ماضی میں عدلیہ بحالی کے لئے ہمیں اتحادی حکومت چھوڑنی پڑی میرے گھر پر مذاکرات ہوئے تھے جس میں ایک جج بھی شامل تھاعدلیہ آرٹیکل 63 کو ری رائیٹ نہ کرے یہ حالات رہے تو خدا خواستہ ریاست کو نہ نقصان ہوجائے ایک شخص آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے اور مکر جاتا ہے ہم عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے لیکن جو چار سال حکمران رہے ان کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ہم ماضی کی حکومت کا گند صاف کر رہے ہیں ہم نے دھشتگردی میں 86 ہزار جانیں گنوائی ہیں کیا ہم خود احتسابی کریں گے کہ کن لوگوں نے ان کو دوبارہ بسایا؟عوام، پولیس، افواج کی جانیں خطرے میں ہیں، کسی کو احساس ہے؟