اہم صنعتی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ
لاہور (نیٹ نیوز)
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کے 11 صنعتی شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے مستقبل میں پاکستان کی صنعتی ترقی کے روشن مستقبل کے امکانات نظر آنے لگے ہیں۔
پاکستان کے جن شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی ہے ان میں ٹیکسٹائل، کیمیکلز، فرماسوٹیکل اور الیکٹریکل مشینری شامل ہیں جن کے حجم میں 50 سو 800 فیصد تک تبدیلی دیکھنے میں آئی۔
رواں مالی سال 19-2018 کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 51 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس کی سب سے بڑی وجہ پاور سیکٹر میں چینی سرمایہ کاری کی ادائیگی تھی جس نے دیگر صنعتی شعوں پر مرتب ہونے والے مثبت اثرات کو بھی ختم کردیا۔
چینی سرمایہ کاری کی ادائیگی کا حجم 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران اس نے 92 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
جن شعبوں میں رواں مالی سال کے دوران سرمایہ کاری کی گئی ان میں برقی آلات کی صنعت تھی جس میں تقریباً 813 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کے ایک کروڑ 38 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں بڑھ کر 12 کروڑ 66 لاکھ ڈالر ہوگیا۔
دوسرے نمبر پر جس شعبے میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی وہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ تھا جس میں راوں مالی سال کے دوران 8 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں تقریباً 663 فیصد زیادہ ہے۔
اسی طرح کیمیکل کے شعبے میں سرماریہ کاری کا حجم 11 کروڑ 39 لاکھ ڈالر رہا، جو گزشتہ مالی سال کے 2 کروڑ 76 لاکھ ڈالر سے 332 فیصد زیادہ ہے۔
فرماسوٹیکل سیکٹر میں رواں مالی سال 247 فیصد زائد سرمایہ دیکھنے میں آئی جو پہلے ایک کروڑ 47 لاکھ ڈلر تھی تاہم اب 5 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہے۔
ٹیکسٹائل سیکٹر میں گزشتہ مالی سال کے دوران 3 کروڑ 36 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی تاہم رواں برس اس میں 50 فیصد اضافہ ہوا جو اب بڑھ کر 5 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہوگئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ 2 برس کے دوران پاور سیکٹری اور تعمیری سیکٹر پاکستان میں سرماریہ کاروں کے لیے مرکز نگاہ رہا ہے، تاہم اس کے مقابلے میں دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری معمول سے بھی کم رہی تھی۔
تاہم اگر موجودہ اعداد و شمار کو سرمایہ کاری میں تبدیلی کے طور پر دیکھا جائے تو یہ مقامی صنعت کے دیگر شعبوں کے لیے حوصلہ افزا ہوسکتا ہے۔
پاور سیکٹر میں چینی سرمایہ کاری کی ادائیگی کے بعد تعمیراتی شعبے میں بھی سرمایہ کاری میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔