حکومت ایمنسٹی سکیم سے قبل تمام ٹریڈباڈیز کے ساتھ جامع مشاورت کی جائے: مرزا عبدالرحمان
ایف پی پی سی آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی کو نظر کر کے ذاتی مفادات کے حصول پر مشتمل تجاویز کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا‘ رکن ایگزیکٹو کمیٹی کا انتباع
اسلام آباد(ایمرا نیوز آن لائن ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن و سابق نائب صدر FPCCIمرزا عبدالرحمان نے وزیر خرانہ اسد عمر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کوئی نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم دینا چاہتی ہے تو پاکستان کے تمام ٹریڈ باڈیز کے ساتھ جامع مشاورت کر کے ایمنسٹی سکیم کا اعلان کرے تاکہ اُس ایمنسٹی سے پوری بزنس کمیونٹی اور اوور سیز پاکستانیز کو فائدہ ہو سکے نہ کہ چند افراد کو۔ انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے ایف پی سی سی آئی نے حکومت کو ایمنسٹی سکیم کی تجاویز دینے کے لیے ایک میٹنگ بلائی تھی جس میں سے کراچی ‘ اسلام آباد اور لاہور ریجنل آفس سے صرف دس سے پندرہ افراد نے شرکت کی جب کہ ایگزیکٹو کمیٹی کا فورم تقریباً تین سو افراد پر مشتمل ہوتا ہے۔ جب تک ایگزیکٹو کمیٹی کے فورم دو تہائی اکثریت سے کوئی بھی اہم مسودہ منظور نہ ہو تو ایف پی سی سی آئی کس حیثیت میں حکومت کو ایمنسٹی سکیم پر تجاویز دے رہی ہے۔ مرزا عبدالرحمان نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی طرف سے دی گئی ایسی تجاویز کو مسترد کر تے ہیں جس میں ایگزیکٹو کمیٹی کی مکمل مشاورت شامل نہ ہو‘ اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ کے عہدیداران ایف پی سی سی آئی کے فورم کو استعمال کرتے ہوئے اپنے ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے ایسی تجاویز کے لیے سرگرم عمل ہیں جس سے ان کے کالے دھن کو فائدہ ہو سکے۔ ایف پی سی سی آئی ملک کے تاجروں کی سب سے بڑی تنظیم ہے‘ ہم ایسے فورم کو کسی کے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ ادھر جو بھی حکومت کو تجویز دینی ‘ چاہے وہ ایمنسٹی ہو‘ بجٹ ہو یا کچھ اور ہو اس تجویز کو پوری ایگزیکٹو کمیٹی کی تائید حاصل ہونی چاہیے اور یہی جمہوریت کا حسن ہے۔ انہوں نے صدر ایف پی سی سی آئی دارو خان اچکزئی کو بھی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ آپ غیر جانبدار ہو کے اس ادارے کو آگے لے کے چلیں اور چند افراد کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں۔