الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیدیا
اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہ کرانے کا ذ مہ دار حکومت کو قرار دے دیا۔بلدیاتی انتخابات التوا سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کروا دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا بروقت انعقاد نہ ہونے کی ذمہ دار صوبائی اور مرکزی حکومتیں ہیں۔الیکشن کمیشن نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں انتخابات کے قریب آنے سے قبل قوانین میں تبدیلی نہ کرنے اور آئین کے آرٹیکل 140 اے و الیکشن ایکٹ 219 میں ترمیم کی تجویزدیتے ہوئے کہا ہیکہ بلدیاتی انتخابات کرانے سے متعلق آئینی ذمے داری پوری کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہیکہ الیکشن کمیشن نے بروقت بلدیاتی انتخابات کا حکم دیا، جسے ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔ سیکشن 219 (1) کے تحت لوکل گورنمنٹ قوانین کو پیش نظر رکھتے ہو ے انتخابات کروائیں گے، تاہم جب انتخابات کی تیاری مکمل ہوتی ہے تو وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے قوانین میں تبدیلی سے الیکشن کے بروقت انعقاد میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ سیکشن 219 (1) اور (4) آپس میں متصادم ہیں۔ سیکشن 219 (1) لوکل گورنمنٹ قوانین کے تحت صوبائی اور مرکز میں بلدیاتی الیکشن کا مینڈیٹ دیتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے لیے 120 روز میں بلدیاتی انتخابات کرانا ضروری ہوتا ہے، مگر مرکزی و صوبائی حکومتیں قوانین میں تبدیلی کرتی ہیں تو انتخابات کرانے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔جواب میں وضاحت کی گئی ہے کہ قانون میں مجوزہ ترمیم کا مقصد مرکز یا صوبائی حکومتوں کو الیکشن کے قریب آنے سے قبل قوانین میں تبدیلی سے روکنا ہے۔الیکشن کمیشن نے اپنے جمع کروائے گئے جواب میں عدالت سے درخواست گزاروں کی استدعا مسترد کرنے کی اپیل کی ہے۔جمعرات کو ہونے والی سماعت میں دیے گئے حکم پر عمل سے متعلق الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ وزارت قانون 4 ماہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر رضامند ہے، تاہم وزیر داخلہ نے وفاقی حکومت سے مشاورت کے لیے وقت طلب کیا ہے۔