ٹیسٹ کرکٹ میں ٹاس ختم
دبئی: (سپورٹس ڈیسک/ایمرا نیوز) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کھیل کو مقبول عام اور زیادہ منافع بخش بنانے کی کوشش میں ٹی ٹوئنٹی کی دنیا بھر میں حوصلہ افزائی کررہی ہے لیکن عالمی تنظیم نے یہ بات فراموش کردی کہ اس طرح روایتی ٹیسٹ کرکٹ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ مختلف بورڈ کی ٹی 20 لیگز کا طوفان اس قدر شدت اختیار کرگیا ہے کہ اب آئی سی سی کے کرتا دھرتا اور ایم سی سی ٹیسٹ کرکٹ کی بقا اور اس سے دلچسپ بنانے کیلئے جتن کررہے ہیں۔ ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کے کامیاب تجربے کے بعد اب ٹاس کو ختم کیے جانے کی باتیں ہورہی ہیں۔ ممبئی میں رواں ماہ کے آخر میں آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں یہ تجویز ایجنڈے پر شامل ہے کہ ٹاس ختم کرکے مہمان ٹیم کو بیٹنگ کا فیلڈنگ کے فیصلے کا حق دیا جائے۔ یہ تجربہ انگلینڈ میں کائونٹی چیمپئن شپ میں 2016سے جاری ہے۔ منظوری کے بعد قانون کا اطلاق عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ سے ہوسکتا ہے، جس میں نوٹیمیں دو سالہ سائیکل میں ایک ٹرافی کے لئے 27سیریز کھیلیں گی۔کرکٹ ماہرین کاکہنا ہے کہ میزبان بورڈ ایسی پچزتیارکرتاہے۔جس میں ٹاس کاسکہ غیر معمولی اہمیت اختیارکرجاتاہے۔اوراکثرٹاس جیتنے والی ٹیم میچ بھی جیت جاتی ہے۔ یہ خیال کافی عرصے سے کرکٹ حلقوں میں موضوع بحث ہے۔ اس کے سب سے بڑے حامی سابق آسٹریلین کو ڈیرن لی مین تھے۔ مبصرین کا
کہنا ہے کہ ٹاس ختم کیے جانے ہوم ٹیم کو حاصل غیرضروری ایڈوانٹیج بھی ختم ہوجائے گا۔ دیکھا گیا کہ میزبان ٹیم میچز کیلئے اپنی پسند کی وکٹ بناتی ہے اس طرح میچ کا توازن بگڑتا ہے۔ کئی سابق ٹیسٹ کرکٹرز اس تجوزیر کے حامی ہیں۔ دوسری جانب سابق بھارتی کپتان انیل کمبلے کی سربراہی میں کام کرنے والی کرکٹ کمیٹی کے سامنے اہم ترین ٹاسک بھارت کو ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز کیلئے راضی کرنا ہوگا۔ اس کے لئے آئی سی سی کا ورکنگ گروپ بھارتی کرکٹ بورڈ کے ٹاپ آفیشلز سے ملے گا، ایجنڈے میں کرکٹ سے متعلق نئے چیلنجز سمیت اس بات پر رائے لی جائے گی کہ ٹیسٹ کرکٹ میں شائقین کی دلچسپی واپس کیسے لائی جائے۔ بھارتی بورڈ نے حال ہی میں آسٹریلیا کےخلاف پنک بال ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔ تاہم اب شاید اس کیلیے یہ ناممکن بنادیا جائے کیونکہ 2019ایشز سے شروع ہونے والی ٹیسٹ چیمپئن شپ کیلیے ڈے اینڈ نائٹ میچز ہی واحد آپشن ہوسکتے ہیں۔ اس چھتری تلے ہونے والی سیریز میں دن یا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ سے متعلق فیصلے کا اختیار میزبان ملک کو سونپ دیا جائے گا۔ تاہم اگر میزبان ملک ایک سے زیادہ ڈے اینڈ ٹیسٹ کھیلنے کا خواہاں ہوا تو مہمان ٹیم کی مرضی معلوم کی جائے گی۔ چیمپئن شپ کا فائنل خیال ہے کہ 10جون 2012 سے متوقع اور ممکنہ طور پر انگلینڈ میں کھیلا جائے گا۔ کرکٹ کمیٹی اس چیمپئن شپ کی پلیئنگ کنڈیشن پر غور کرے گی۔ سفارشات مرتب ہونے کے بعد ڈبلن میں آئندہ ماہ چیف ایگزیکٹوز کمیٹی کے سالانہ اجلاس میں ان پر تفصیلی بحث کی جائے گی۔ کرکٹ کمیٹی اس بات کا جائزہ بھی لے گی چیمپئن شپ میں پوائنٹس کیا میچ یا میچ اور سیریز دونوں کے نتائج کی بنیاد پر دیے جائیں۔ فیلڈ میں کھلاڑیوں کا رویہ اور سلو اوور ریٹ پر سزائوں کو بھی بحث کا حصہ بنایا جائیگا۔