اقوام متحدہ کی پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر گہرے تحفظات ہیں، دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرے کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے فوری اقدامات اٹھا ئیں ،سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس
نیو یارک(ایمرا نیوز آن لائن)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس نے ’پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی‘ پر گہرے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کو کہا ہے۔رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے دونوں ممالک کے درمیان اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ’ثالثی‘ کی بھی پیش کش کی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفین ڈیوجارک نے میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’سیکریٹری جنرل نے دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرے کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا‘۔انہوں نے بتایا کہ انتونیو گیوتیرس نے مزید کہا کہ اگر دونوں ممالک کو قبول ہو تو وہ ثالت کا کردار ادا کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔واضح رہے کہ ماضی میں پاکستان نے اقوام متحدہ کے سربراہ کی اس طرح کی پیش کش کو قبول کیا تھا لیکن بھارت اس میں شامل ہونے سے گریز کررہا تھا اور وہ اس مسئلے کو دوطرفہ تنازع قرار دیتا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں حملے کے بعد بھارت کی جانب سے الزام تراشیوں اور دھمکیوں کے بعد اقوام متحدہ سے مداخلت کا مطالبہ کیا تھا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ’میں فوری طور پر ا?پ کی توجہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کے نتیجے میں خطے کی خراب ہوتی سیکیورٹی صورتحال کی جانب مبذول کروانا چاہتا ہوں‘۔انہوں نے لکھا تھا کہ پلوامہ میں بھارت کے مطابق بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس پر حملہ کشمیر کے رہائشی نے کیا جبکہ اسے بغیر کسی تصدیق اور تفتیش کے پاکستان سے منسوب کیا جارہا ہے، اپنے داخلی سیاسی مقاصد کے لیے بھارت جان بوجھ کر پاکستان کے خلاف دشمنی کا پیغام دے رہا اور ماحول کشیدہ کررہا۔