بھارت نے حملہ کیا تو ہم سوچیں گے نہیں بھرپور جواب دیں گے ، وزیر اعظم عمران خان
جنگ چھیڑنا آسان لیکن ختم کرنا مشکل ہوتی ہے ،پلوامہ واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کی پیش کش کرتا ہوں ,کشمیری نوجوانوں میں موت کا خوف ختم ہو چکا ، بھارتی قیادت کو سمجھنا چاہئے کہ افغان مسئلہ کی طرح مسئلہ کشمیر بھی بات چیت کے ذریعے ہی حل ہو گا ،الزام تراشی کا سلسلہ بند کیا جائے ,وزیر اعظم کا پالیسی بیان
اسلام آباد (ایمرا نیوز آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ۔ لیکن بھارت نے اگر حملہ کیا تو ہم سوچیں گے نہیں بلکہ بھرپور جواب دیا جائے گا ۔جنگ شروع کرنا تو آسان لیکن اس کا اختتام انسان کے بس کی بات نہیں اس کے کیا نتائج نکلیں گے ۔یہ اﷲ ہی بہتر جانتا ہے ۔ پاکستان بھارت کے ساتھ دہشتگردی کے معاملے پر بات چیت کے لئے تیار ہے پلوامہ واقعہ کا بغیر ثبوت پاکستان پر الزام لگایا گیا ۔ ہمیں ایسے واقعات کا کیا فائدہ پہنچتا ۔ اس کے باوجود ثبوت دیئے جائیں ہم کارروائی کے لئے تیار ہیں ۔ منگل کے روز وزیر اعظم نے پا لیسی بیا ن دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ واقعہ کا الزام پاکستان پر لگایا گیا ہم سعودی ولی عہد کے دورے کی تیاری میں تھے جس کی وجہ سے خاموش رہا ۔ بھارت نے بغیر شواہد پاکستان پر الزام لگایا ۔ہم نے پندرہ بر س دہشتگر دی کی جنگ سے مقابلہ کیا ، بھا رت نے الزام تو لگا یا لیکن یہ نہ سو چا اور سمجھا گیا کہ اسمیں پاکستان کا کیا فائدہ ہے۔ پاکستان امن کی طرف جا رہا ہے ایسے الزامات سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا ۔ میں بھارت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ ماضی میں ہی پھنسا رہنا چاہتا ہے ہم خطے میں استحکام چاہتے ہیں ۔اگر ثبوت دیئے جائیں تو ہم اس پر کارروائی کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ اگر یہی صورتحا ل رہی تو آگے بڑھنا مشکل ہے ہم بھارت کے ساتھ دہشتگردی پر بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔ کوئی بھی مسئلہ بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے جس طرح افغانستان کا مسئلہ حل ہو رہا ہے ۔ہم بھارت کو پلوامہ واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کی پیش کش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت میں نئی سوچ آنی چاہئے ایسی کیا بات ہے کہ کشمیری نوجوانوں میں موت کا خوف ختم ہو چکا ہے ۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی سیاستدانوں کی آوازیں آ رہی ہیں کہ پاکستان سے بدلہ لینا چاہئے ۔ میں بھارت پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اگر پاکستان پر کسی قسم کی مہم جوئی کی گئی تو ہم سوچیں گے نہیں بلکہ بھرپور جواب دیں گے ۔جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جنگ شروع کرنا انسان کے ہاتھ میں ہوتا ہے لیکن ختم کرنا انسان کے ہاتھ میں نہیں رہتا۔ دہشتگردی اس خطے کا بڑا ایشو ہے ہم اسے ختم کرنا چاہتے ہیں فوج کے ذریعے مسئلہ حل کرنا ہے تو اس میں کامیابی نہیں ہو گی اس لئے افغان مسئلے کی طرح مسئلہ کشمیر بھی بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہو گا ۔