کیا رنویر ہندو مذہب چھوڑ رہے ہیں؟
ممبئی(M92) نامور بالی ووڈ اداکار رنویر سنگھ کی جانب سے کی جانے والی ٹوئٹ کہ وہ اپنا مذہب کھورہے ہیں نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے اور مداح پریشانی کا شکار ہیں کہ رنویر نے آخر یہ ٹوئٹ کیوں کی ہے۔بالی ووڈ میں ان دنوں چاروں طرف صرف ’’پدماوتی‘‘کی گونج جاری ہے، فلم کے گانے گھومر میں دپیکا کا ڈانس ہو، فلم کی کہانی کو لے کر بھارتی وزرا کے تحفظات ہوں یا فلم کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی پر تشدد کرنےکا معاملہ ہو، بھارتی میڈیا پر صرف ’’پدماوتی‘‘ہی چھائی ہوئی ہے۔
فلم پہلے ہی متعدد تنازعات کا شکار ہے اور اب اداکار رنویر سنگھ کی ٹوئٹ نے ایک نئے تنازعے کو جنم دیدیا ہے۔ اداکار رنویر سنگھ فلم میں مسلمان بادشاہ علاؤالدین خلجی کاکردار نبھارہے ہیں جو دہلی پر حکومت کرنے والے دوسرے طاقتور ترین سلطان تھے۔ رنویر سنگھ نے خود کو اس کےکردار میں ڈھالنے کے لیے بہت محنت کی اور کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے خود کو مکمل طور پر علاؤالدین کے کردار میں ڈھال لیا یہاں تک کہ شوٹنگ ختم ہونے کے بعد انہوں نے اس کردار سے نکلنے کے لئے نفسیاتی ڈاکٹر سے اپنا علاج بھی کرایا لیکن لگتا ہے رنویر علاؤالدین خلجی کے کردار میں ہی موجود ہیں اور ابھی تک خود کو اس کردار سے آزاد نہیں کراسکے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ’’پدماوتی‘‘ کی راہ میں ایک اور مشکل کھڑی ہوگئی
گزشتہ روز رنویر سنگھ نے اپنی تصویر کے ساتھ ایک ٹوئٹ کی ہے’’میں اپنا مذہب کھورہاہوں‘‘لیکن انہوں نے اپنی ٹوئٹ کی وضاحت نہیں کی ہے کہ آخر وہ کہنا کیا چاہ رہے ہیں۔ تاہم رنویر کی اس مختصر سی ٹویٹ نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچادیا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ رنویر نے فلم میں ایک مسلم سلطان کا کردار نبھایا ہے اوراس کے اثرات شاید اب بھی موجود ہیں اسی لیے انہوں نے یہ ٹوئٹ کی ہے۔ جب کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ فلم مختلف تنازعات کا شکار ہے اس وقت رنویر کو یہ ٹوئٹ نہیں کرنی چاہئے تھی اس سے فلم کی ریلیز پر مزید منفی اثر پڑے گا۔