عوام پر مزید بجلی بم گرا دیا گیا
اسلام آباد(نیٹ نیوز/ایمرا نیوز) نیپرا نے بجلی ٹیرف کا بم عوام پر گرادیا ہے اور یکساں پاور ٹیرف نظام کا اطلاق کرتے ہوئے بجلی مزید مہنگی کردی، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 27پیسے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ماہانہ 300یونٹس استعمال کرنےوالے صارفین متاثر نہیں ہوں گے ، بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین پر 130؍ ارب روپے کا سالانہ بوجھ پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق،بالآخر بجلی ٹیرف بم عوام پر گرادیا گیا ہے کیوں کہ نیپرا نے بدھ کے روز پاور ٹیرف میں 1اعشاریہ27فی یونٹ اضافہ کردیا ہے، جس کی وجہ سے صارفین پر 130؍ ارب روپے سالانہ بوجھ پڑے گا جو کہ ترمیمی نیپرا ایکٹ کے تحت بجلی کی ترسیلاتی کمپنیوں (ڈسکوز)کے مستحکم اکائونٹس کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔بجلی ٹیرف کا یہ اضافہ زیادہ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر پڑے گا ، بڑے کمرشل ، بجلی اور کھاد کے شعبوں پر 20پیسہ فی یونٹ سے 2اعشاریہ60روپے فی یونٹ جس میں ڈسکوز کے لحاظ سے فرق ہوگا ۔ٹیرف کے اضافے سے وہ صارفین متاثر نہیں ہوں گے جو ماہانہ تین سو یونٹس تک بجلی استعمال کریں گے۔البتہ جو صارفین بہ لحاظ وقت (ٹی او یو)میٹرز استعمال کررہے ہیں ، انہیں پیک آور ٹیرف کے تحت 20اعشاریہ78روپے کے تحت ادائیگی کرنا ہوگی اور کم پیک ٹیرف کے تحت 16اعشاریہ70روپے فی یونٹ کے حساب ادائیگی کرنا ہوگی۔تاہم، 146ارب روپے جو کہ خالص ہائڈل پروفٹ کی مد میں تھے اس کا بوجھ صارفین پر منتقل نہیں کیا گیا ہےکیوں کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس رقم کا بندوبست قرضوں کے ذریعے کرے گی ، جس کی ادائیگی واپڈا کو کی جائے گی تاکہ وہ صوبوں (خیبر پختونخوا اور پنجاب)کو ادائیگی کرسکے۔اس سے قبل ریگولیٹر نے ٹیرف میں 3اعشاریہ82روپے فی یونٹ اضافے کا تخمینہ لگایا تھا جو کہ پاور ٹیر ف نظام کے فرق کے تحت تھا ،تاہم ترمیمی نیپرا ایکٹ کے اطلاق کے بعد ریگولیٹر نے نیا تخمینہ لگایا جو کہ مستحکم اکائونٹس کی بنیاد پر یکساں ٹیرف نظام کے تحت تھا۔جب ریگولیٹر نے650ارب روپے کی صلاحیتی قیمت کی بنیاد پر 3اعشاریہ82روپے فی یونٹ کے اضافے کی بات کی تو پی ٹی آئی حکومت نے بجلی ٹیرف میں اوسطاً1اعشاریہ27روپے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ ای سی سی کے اجلاس میں کیا ، جس میں خالص ہائڈل منافع 146ارب روپے کا بوجھ منتقل نہیں کیا گی۔