یہاں نہیں رہ سکتے، افواج کا پاکستان سے جانے کا فیصلہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک)20 دہائیوں کے بعد بالآخرطویل ترین جنگ کا خاتمہ ہو گیا.افغان طالبان نے امریکا اور اتحادی افواج سے ملک کو آزاد کرا لیا .کابل انخلا کے لیےطالبان کی جانب سے 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے ہی تمام امریکی فوجی کو نکال لیا گیا.
کابل انخلا کے دوران امریکی فوجیوں کوافغانستان سے اسلام آباد لایا گیا تھا جنہیں اب امریکا پہنچا دیا گیا ہے اور حکومتی ذرائع کے مطابق42رکنی امریکی فوجیوں کا دستہ پاکستان سے اسلام آباد لایا گیا تھا جو اب پاکستان سے روانہ ہو چکے ہیں . اتحادی افواج کے طیاروں کےمرکز کے لیے اسلام آبادانٹرنیشنل ایئرپورٹ استعمال میں لایا گیا جہاں ملٹری اور خصوصی کمرشل طیاروں کی آمدورفت رہی .ذرائع کے مطابق اسلام آبادایئرپورٹ پر450 پروازیں لینڈنگ اور ٹیک آف کرتی رہیں ان پروازوں میں دیگر ایئرلائنزاور اتحادی افواج کی پروازیں شامل تھیں۔
کابل آپریشن میں پی آئی اے کے 7 طیاروں نے بھی حصہ لیا ۔ خصوصی آپریشن کے ذریعے 26 ہزارغیرملکیوں کو اسلام آباد جبکہ 1460افغانی اورہم وطنوں کو پاکستان پہنچایا۔وزیراطلاعات فواد چوہدری کا اس حوالے سے تفصیالت دیتے ہوئے کہنا تھا کہ نیٹو اور اس سے متعلقہ 10302 افراد پاکستان آئے جبکہ 9032 اپنے آبائی ممالک چلے گئے، 545 افغانی اور 684 دیگر ممالک کے شہری موجود ہیں، طور خم سے 821 افغانیوں سمیت 2421 اور چمن بارڈر سے صرف 10 افغانی پاکستان آئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلے دن سے کمٹمنٹ کی تھی کہ ہم انخلا میں مدد کریں گے لہذٰاافغانستان سے بین الاقوامی مبصرین کو نکالنے میں ہمنے بھرپور مدد کی اسی لیے پاکستانی وزارتوں کی تعریف پوری دنیا کرتی ہے.
دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما و سینیٹر فیصل جاوید نے پناہ گاہ میں امریکی فوجیوں کی جعلی تصویر پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپیل کی اور کہا کہ احساس پناہ گاہ کو متنازع نہ بنائیں۔‘