تنہا نہ چھوڑیں !!پاکستان کی عالمی برادری سے اپیل
اسلام آباد (ویب ڈیسک) افغانستان اور امریکا کے درمیان ہونے والی 20 سال کی طویل جنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے.افغانستان سے تمام امریکی فوجی واپس اپنے وطن پہنچ چکے ہیں .دنیا کی آنکھیں اب افغان طالبان کی جانب ہیں کہ اب ان کی حکمت عملی کیا ہو گی. اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے.
انہوں نے شاہ محمود قریشی نے ڈچ ہم منصب سِگرِد کاگ سے اپنے دفتر میں ملاقات کی اور بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں انخلا کا عمل مکمل ہونے کے بعد دنیا کی نظریں افغانستان میں نئی بننے والی حکومت کے قیام پر ہیں اورحکومت کے جامع ہونے کا اندازہ لگا ئیں گے اور پھر اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے واضح ہو چکاہے صرف افغانستان کے تمام لوگوں کی نمائندہ کردہ ایک جماعت کو ہی جامع حکومت کی طور پر قبول کریں گے.ان کا کہنا تھا کہہ افغانستان سے ملنے والے اب تک ابتدائی اشارے زیادہ مثبت نہیں ہیں، عالمی سطح پر قبول کرنے کے حوالے سے یہ چیلنجز پیدا کر سکتی ہے۔شاہ محمود قریشی دنیا کو اس بات کی طرف زور دیا ہے کہ افغانستان کی انسانی ضروریات کی فکر اور وہاں معاشی تباہی کو روکنے کی کوشش کرے۔
انہوں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے کہا کہ امید ہےافغانستان کی ترقی کے حوالے سے مغرب میں جو دلچسپی یکھی گئی ہے وہ قائم رہے.
ڈچ وزیر خارجہ سگرد کاگ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ نیدرلینڈز کا افغانستان ہمارا دیرینہ ساتھی ہیں جو برقرار رہے گا اور اس کی انسانی ضروریات کا بھی احساس ہے۔ہماری طرف سے سالانہ 5 سے 6 کروڑ یورو کی امداد افغانستان کو فراہم کی جاتی رہی ہے اوریہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا.