راولپنڈی ،مری منصوبو ں پربحریہ ٹائون کی 50ارب کی پیشکش پنجاب حکومت ،متعلقہ اداروں سے جواب طلب
اسلام آباد(نیٹنیوز) بحریہ ٹائون نے راولپنڈی اور مری کے منصوبوں کو جائز قرار دینے کے بدلے 50 ارب روپے ادا کرنے کی پیشکش کردی ہے جبکہ سپریم کورٹ نے پیشکش پر پنجاب حکومت اور متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرلیا ہے اور علی ریاض کی حاضری سے استثنیٰ کی استدعا مسترد کردی ہے ۔
جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی عملدرآمد بینچ نے پیر کو بحریہ ٹائون کے بارے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیس کی سماعت کرتے ہوئے رکھ تخت پڑی راولپنڈی میں جنگلات کی زمین پر تعمیرات کے معاملے میں حکومت پنجاب، محکمہ جنگلات اور قومی احتساب بیورو(نیب) کو نوٹس جاری کردیا جبکہ مری میں شاملات کی زمین پر تعمیرات کے معاملے میں پنجاب حکومت اور محکمہ جنگلات کے علاوہ ماحولیاتی تحفظ کی صوبائی ایجنسی اور کمشنر راولپنڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگلی سماعت پر تمام متعلقہ محکموں کے افسران عدالت میں موجود رہیں۔
دوران سماعت وکیل اعتزاز احسن نے بحریہ ٹائون کی طرف سے تحریری تجاویز پیش کیں۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اس معاملے میں جو بھی ہوگا قانون کے مطابق ہوگا، بحریہ ٹائون کراچی اور راولپنڈی و مری کی نوعیت الگ ہے ،راولپنڈی اور مری کے معاملے میں جنگلات کی زمین پر تعمیرات کا سوال ہے ،قانون کے مطابق حل نکالنا ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں تیسرے فریق کے مفاد کی بات کی ہے ۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ فیصلے پر صرف عملدرآمد کرانا ہے ، دلائل نہیں سنیں گے ، اس پر وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ راولپنڈی میں میڈیا ٹائون، پاکستان ٹاون، جوڈیشل ٹائون سمیت کئی منصوبے جنگلات کی زمین پر ہیں تو جسٹس شیخ عظمت سعید نے ان سے کہا کہ ایک نام آپ لینا بھول گئے ہیں،
ڈی ایچ اے کا نام کیوں نہیں لیتے ؟ اس پر وکیل بحریہ ٹائون طارق رحیم نے کہا کہ ڈی ایچ اے شاملات کی زمین پر ہے ۔بحریہ ٹائون کے دوسرے وکیل خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ اٹامک انرجی کمیشن کا بھی جنگلات کی زمین پر قبضہ ہے جس پرشیخ جسٹس عظمت سعیدنے کہا کہ معاملے کو حل کرنا ہے ،پھیلائیں گے تو پیچیدگیاں پیدا ہوں گی جبکہ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب قاسم چوہان نے کہا کہ میڈیا ٹائون اور پولیس فائونڈیشن لوئی بھیر میں بنی ہیں ،تخت پڑی میں نہیں۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ مری کے معاملے میں ماحولیاتی آلودگی کا نکتہ بھی ہے
جس کو نظر انداز کرنا اتنا آسان نہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے نیو مری پراجیکٹ کا معاملہ خود اٹھایا تھا۔اعتزاز احسن نے کہا کہ نیو مری پراجیکٹ پٹریاٹہ میں بننا تھا جو 7 ہزار فٹ اوپر تھا جبکہ بحریہ ٹائون کا منصوبہ نیچے راولپنڈی کی حدود میں ہے ۔دوران سماعت کورنگ نالے کے کنارے تجاوزات کے بارے بھی بات ہوئی اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنی حدو د میں تجاوزات ختم کردیئے ہیں۔
عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وکلا کی رضا مندی سے سماعت 14مئی تک ملتوی کردی اور آبزرویشن دی کہ اگلی سماعت پر کیس نمٹادینگے ۔ سپریم کورٹ نے لاہور اور قصور کے ہسپتالوں کے طبی فضلہ کی تلفی سے متعلقمعاملے نیب کے سپرد کرنے کے حکم پر نظر ثانی کی درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
سپریم کورٹ نے دو طالبات عائشہ عظمت اور عروبہ حشمت کی ڈگریوں سے خلاف دائر درخواست خارج کر دی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم3 رکنی بنچ نے کہاکہ ہائیکورٹ کا فیصلہ بہاولپور انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ کے سرٹیفکیٹ پر منحصر ہے ،
بہاولپور بورڈ کا سرٹیفکیٹ اصلی اور تصدیق شدہ تھا اور اب بھی ہے ، بہاولپور بورڈ کے فیصلے کو کہیں بھی چیلنج نہیں کیا گیا۔