ویمبلڈن میں کم عمر کھلاڑی شائقین کی توجہ کا مرکز
لندن: ویمبلڈن میں کوکو گوئف بیڈمنٹن میں نام بنانے والی واحد کم عمر کھلاڑی نہیں ہیں بلکہ ایما راڈوکانو نے ایونٹ میں اپنے کھیل سے شائقین کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
ایک رپورٹ میں خبررساں اداروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 18 سالہ راڈوکانو اور 17 سالہ کوکو گوئف نے ہفتے کے روز گریس کورٹ کے گرینڈ سلیِم میں ایک منٹ سے بھی کم فرق سے چوتھے راونڈ کے لیے کولیفائی کرلیا۔
کوکو گوئف دوسری بار ویمبلڈن کے دوسرے ہفتے میں پہنچی ہیں اس سے قبل 2019 میں انہوں نے زبردست پرفارمنس کا مظاہرہ کیا تھا اور وہ توجہ کا مرکز بن گئی تھیں۔
دوسری جانب ایما راڈوکانو، جو اپنا پہلا گرینڈ سلیِم ٹورنامنٹ کھیل رہی ہیں، توقعات کے برعکس برطانوی شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔
ایما راڈوکانو آل انگلینڈ کلب میں سورانا کرسٹیا کو 3-6 ، 5-7 سے ہراکر اوپن ایرا میں پہچنے والی سب سے کم عمر خاتون بن چکی ہیں۔
راڈوکانو نے کہا کہ ‘کون ایسا سوچ سکتا تھا؟’، انہوں نے مزید کہا کہ جب میں یہاں آنے کیلئے پیکنگ کر رہی تھی میرے والدین نے مجھ سے سوال کیا کہ تم کچھ زیادہ میچ کٹ پیک نہیں کر رہی ہو، مجھے لگتا ہے آج رات مجھے اپنے کچھ کپڑے دھونے پڑیں گے۔
راڈوکانو جارہانہ انداز میں ٹورنامنٹ میں داخل ہوئی ہیں، وہ سیکنڈ سیٹ پر آٹھ گیم 0-3 کی لیڈ سے جیت چکی تھیں لیکن انہوں نے کرسٹیا سے مقابلے میں بہت محنت کی۔
لیکن وہ اگلے گیم میں تین اسٹریٹ بریک پوائنٹ کو تبدیل کرنے میں ناکام رہیں، جس کے بعد وہ کمزور پڑ گئیں اور مزید پانچ پوائنٹ گنوا بیٹھیں، 15 منٹ جاری رہنے والے سخت مقابلے میں انہیں 3-4 سے برتری حاصل ہوئی۔
دوسری جانب کوکو گوئف نے سینٹر کورٹ میں کاجا جووان سے با آسانی 3-6، 3-6 سے مقابلہ جیت لیا، کوکو گوئف 21 مرتبہ فاتح رہیں اور اپنے مخالف کو 5 ویں مرتبہ شکست دینے میں کامیاب رہیں۔
ان کا اگلا مقابلہ ویمبلڈن چمپئن انجیلیک کیربر سے ہوگا، جنہوں نے الیکسینڈرا سسنویچ کو 6-2، 0-6، 1-6 سے شکست دی ہے۔
کربر پہلے سیٹ میں 5-1 سے پیچھے تھی، بارش کی وجہ سے کھیل 90 منٹ کیلئے روک دیا گیا تھا اور کھیل دوبارہ شروع ہونے پر کربر اپنے حریف پر غالب آگئیں۔