سام سنگ کے مصنوعی انسان پیش،نام بھی رکھ دیئے
لاس ویگاس(نیٹ نیوز) سام سنگ نے سالانہ ’ کنزیومر الیکٹرانکس شو‘ میں مصنوعی انسان پیش کردیئے ہیں جو ہوبہو حقیقی انسانوں کی طرح بات کرتے ہیں، تاثرات کا اظہار کرتے ہیں اور پوچھے گئے سوال کا سیکنڈوں میں جواب دیتے ہیں۔
ان ڈجیٹل کرداروں کو سام سنگ کی ذیلی کمپنی سٹار لیب نے بنایا جو بہت جلد چیٹ بوٹ اور ورچول اسسٹنٹ کی جگہ استعمال ہوسکیں گے تاہم اب بھی سام سنگ کا اصرار ہے کہ انہیں ’مصنوعی انسان‘ یا آرٹیفیشل ہیومن قرار دیا جائے ۔ویڈیو چیٹنگ بوٹس کو سام سنگ نے نیون کا نام دیا ہے اور کرداروں کے ان کی جنس کے لحاظ سے نتاشا اور فرینک جیسے نام بھی رکھے گئے ہیں۔
اگر آپ چاہیں تو انہیں اپنی تنہائی کا ساتھی اور دوست بھی بناسکتے ہیں۔تمام ڈجیٹل انسان مصنوعی ذہانت یا ’آرٹی فیشل انٹیلی جنس‘ سے کام کرتے ہیں۔ اگر آپ اداس ہوں تو یہ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور کسی بات پر حیران بھی ہوسکتے ہیں۔نیون بنانے میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والے پرانوو مستری نے کہا ہے کہ تمام مصنوعی کردار مسلسل سیکھتے ہیں، وہ خود کو بھی یاد رکھتے ہیں۔