پاکستان کے طاقتور ترین اور دبنگ بیورو کریٹ کو لاہور ہائیکورٹ نے کیوں چھوڑدیا؟ پڑھئے اس خبر میں
لاہور (عامر بٹ سے)پاکستان میں طاقتور ترین بیوروکریٹ سمجھے جانے والے فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ جاری۔عدالت کے مطابق نیب فواد حسن فواد کے خلاف کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہا۔لاہور ہائیکورٹ نے فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت منظور کی تھی۔
فواد حسن فواد کو گرفتاری کے تقریبا بیس ماہ کے بعد ضمانت پر رہائی ملی ہے۔ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کو 5 مئی 2018 کو آشیانہ اقبال سکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا۔فواد حسن فواد پر آشیانہ اقبال پراجیکٹ میں غیر قانونی طور پر ٹھیکہ دینے کا الزام عائد کیا گیا۔گریڈ بائیس سے تعلق رکھنے والے دبنگ بیورو کریٹ30 برس تک اہم سرکاری عہدوں پر خدمات سر انجام دیتے رہے۔
فواد حسن فواد ایک ذاتی پلازے کے بھی مالک ہیں۔فواد حسن کا موقف ہے کہ ان کا اپنا کوئی ذاتی گھر نہیں ہے۔فواد حسن فواد سیکرٹری ایکسائز اور سیکرٹری امپلی مینٹینشن پنجاب بھی رہے۔ذرائع نے بتایا کہ فواد حسن فواد نے دو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکرٹری کے طور پر بھی فرائض سرانجام دئے ۔لاہور ہائیکورٹ نے اپنے تحریری فیصلہ میں کہا کہ نیب فواد حسن فواد پر غیر قانونی طریقے سے پراپرٹی بنانے کے الزمات بھی ثابت نہیں کر سکا۔