صوبے میں عدالتوں کی تعداد 36سے بڑھا کر108کرنے کا فیصلہ
لاہور( ایم نائن ٹو ڈاٹ ٹی وی ) پنجاب میں مصالحتی عدالتوں کے خاطر خواہ نتائج سامنے آنے کے بعد اور وکلا کے پر زور اسرار پر چیف جسٹس منصور علی شاہ نے مجموعی طورپر صوبے بھر میں عدالتوں کی تعداد 36سے بڑھا کر108کرنے کا فیصلہ کرلیا ہر ضلع میں تعداد ایک سے بڑھا کر 3کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق رواں برس مارچ میں چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اور زیر التوا 13لاکھ مقدمات کو بروقت نمٹانے کے لیے پنجاب میں مصالحتی عدالتیں قائم کیں اور پنجاب کے ہر ضلع میں ایک ،ایک مصالحتی عدالت قائم کی گئ جس کے حاطر ٘خواہ نتائج سامنے آنے لگے مصالحتی عدالتو ں نے 10،10سال سے زیر التوا پراپرٹی اور فیملی کے کیسز چند گھنٹوں میں فریقین کی رضامندی سے نمٹادئیے جس کے باعث سائلین نے سکھ کا سانس لیا ، اب تک مجموعی طور پر4ہزار سے زائد کیسز مصالحتی عدالتیں نمٹا چکی ہیں ۔ جس کے باعث فیملی اور سول عدالتوں کی جانب سے فریقین کی رضامندی کے ساتھ مقدمات مصالحتی عدالتوں کے بھجوانے کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے پنجاب میں مصالحتی عدالتوں کی تعداد بڑھانے کی منظوری دیدی. مجموعی طور پر پنجاب کے 36اضلاع میں مصالحتی عدالتوں کی تعداد 36سے بڑھا کر 108کردی جائے گی ہر ضلع میں مصالحتی عدالتوں کی تعداد ایک سے بڑھا کر تین کی جائے گی وکلا نے عدالتوں کی تعداد میں اضافہ کے فیصلے پر وکلا نے چیف جسٹس منصورعلی شاہ کو خراج تحسین پیش کیا. چیف جسٹس منصور علی شاہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں مصالحتی عدالتوں میں توسیع سے متعلق اہم اعلان کریں گے۔